نئی دہلی،27اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ریپ گرو ڈیرہ سچا سوداچیف گرمیت رام رحیم کو عصمت دری کے معاملے میں عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیئے جانے کے بعد ہریانہ سمیت کچھ ریاستوں میں ہوئے تشدد پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والے کسی بھی فرد یا گروہ کوبخشانہیں جائے گا اور قانون کے تحت مجرموں کو سزا دی جائے گی۔ریڈیو پر نشر ”من کی بات“پروگرام میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے لوگوں سے صفائی مہم کو آگے بڑھانے کی اپیل کی، ساتھ ہی ہندوستان کے تنوع اور تہوار کا ذکر کیا۔انہوں نے یوم استاتذہ کا ذکر کرتے ہوئے تعلیم سے تبدیلی کا منتر دیا اور جن دھن یوجنا کے ذریعے غریب لوگوں کی زندگی میں آئے تبدیلی کا بھی خاکہ پیش کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف ملک تہوار میں ڈوبا اور دوسری طرف سے ہندوستان کے کسی کونے سے جب تشدد کی خبریں آتی ہیں تو ملک کو فکر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ملک بدھ اور گاندھی کا ملک ہے، ملک کی اتحاد کے لئے زندگی کی قربانی دینے والے سردار پٹیل کاملک ہے،صدیوں سے ہمارے باپ دادا نے عوامی زندگی کے اقداراور عدم تشدد کو قبول کیا ہے اور بیداری پھیلائی ہے۔مودی نے کہا کہ”اہنسا پرمو دھرم“ہم بچپن سے کہتے اورسنتے آئے ہیں،میں نے لال قلعہ سے بھی کہا تھا کہ عقیدے کے نام پر تشددکو برداشت نہیں کیاجائے گا، چاہے وہ فرقہ وارانہ ہو، خواہ وہ سیاسی ہو یاغیرسیاس۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر نے ہمیں جو آئین دیاہے اس میں ہرشخص کو انصاف حاصل کرنے کا نظام بنایاگیا ہے۔گرمیت رام رحیم کو عصمت دری کے معاملے میں عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیئے جانے کے بعد ہریانہ سمیت کچھ ریاستوں میں ڈیرہ حامیوں کی طرف سے کئے گئے تشدد کے پس منظر میں وزیر اعظم نے کہا کہ میں ملک کے باشندوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں، قانون ہاتھ میں لینے والے، جو بھی تشدد کے راستے پر ہیں، چاہے وہ ایک شخص یا گروہ ہو، نہ ہی اسے ملک برداشت کرے گا اور نہ ہی حکومت برداشت کرے گی،ہر ایک کو قانون کے سامنے جھکناہوگا، قانون فیصلہ کرے گا اور مجرمین کو سزا دی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ ڈیرہ سچا سوداچیف گرمیت رام رحیم سنگھ کو عصمت دری کے ایک معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد ہوئے تشدد میں مرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 36ہو گئی۔